ایک دم ہنگامہ ہوا‘ قتل کی دھمکیاں دی جارہی تھیں‘ گہری نیند سے واپسی ہوئی‘ دیکھا تو کوچ رکی ہوئی‘ ڈرائیور سیٹ سے غائب‘ دوسری کوچ کے ڈرائیور نے بہت غلیظ گفتگو کی‘ یہ تو غنیمت تھا کہ جس کوچ میں راقمہ تھی اس ڈرائیور نے کافی تحمل مزاجی کامظاہرہ کیا
اکثر سفر کا اتفاق ہوتا ہے جب سے سورۂ کہف سفر میں پڑھنا شروع کی ہے بے شمار انہونے واقعات دیکھے‘ اللہ تعالیٰ صرف سورۂ پڑھنے سے کس طرح بچاتا ہے۔ ہر آفت‘ مصیبت اور قتل و غارت سے محفوظ رکھتا ہے۔ عموماً کوچ میں سفر کے دوران سورۂ کہف پڑھتی ہوں‘ کوچ کی روانگی سے دس منٹ قبل کوچ میں بیٹھ جاتی ہوں‘ سورۂ پڑھ چکنے کے بعد پوری کوچ پر تین مرتبہ پھونک مار دیتی ہوں اور ذہن میں یہ تصور ہوتا ہے کہ جس طرح اللہ نے اصحاب کہف کو ہر مصیبت سے بچایا تھا ایسا ہی ہمیں بھی دوران سفر ہر مصیبت سے بچالے۔ عموماً سورۂ پڑھنے کے بعد پرسکون ہوجاتی ہوں‘ گھر میں مصروف ہوتی ہوں تمام کام سمیٹنے کی جلدی ہوتی ہے‘ تھکن لے کر کوسٹر میں بیٹھ جاتی ہوں‘ سورتیں پڑھتی اور نیند کا ٹکٹ ہوتا ہے‘ یہ ٹکٹ گہری نیند سلا دیتا ہے کہاں سٹاپ آیا ہے‘ یا نہیں آتا‘ نیند تو نان سٹاپ ہوتی ہے۔ آج بھی ایسا ہی تھا۔ ایک دم ہنگامہ ہوا‘ قتل کی دھمکیاں دی جارہی تھیں‘ گہری نیند سے واپسی ہوئی‘ دیکھا تو کوچ رکی ہوئی‘ ڈرائیور سیٹ سے غائب‘ دوسری کوچ کے ڈرائیور نے بہت غلیظ گفتگو کی‘ یہ تو غنیمت تھا کہ جس کوچ میں راقمہ تھی اس ڈرائیور نے کافی تحمل مزاجی کامظاہرہ کیا‘ صلح کرتے ہوئے واپس کوچ میں آگیا‘ باقی لوگ بھی آکر اپنی سیٹوں پر براجمان ہوگئے۔ ڈرائیور نے گاڑی سٹارٹ ہی کی تھی کہ دوسرا ڈرائیور تیزی سے اپنی گاڑی کو اتنا قریب لایا کہ ہماری گاڑی کو ٹکر مار کر تباہ کردے جو منظر راقمہ دیکھ رہی تھی وہ خوفناک تھا‘ گاڑی کے پرخچے اڑتے دیکھ رہی تھی‘ پھر کیا ہوگا؟ راقمہ سوچ بھی رہی تھی اور رو بھی رہی تھی‘ رب سے دعا مانگنے کی شدت تھی‘ انہی سیکنڈوں میں ملائکہ ہماری گاڑی نکال کر لے گئے تھے کیونکہ یہ کسی انسان کے بس کا روگ نہیں تھا۔ یہی سوچتی رہی کاش! دوسرے بس میں بھی کسی مسافر نے سورۂ کہف پڑھ لی ہوتی تو ایسا نہ ہوتا۔ جس قدر لوگ ڈرائیونگ کرتے ہیں جو لوگ پائلٹ ہیں‘ ٹرین کے ڈرائیور ہیں‘ کوشش کرکے سورۂ کہف پڑھ کر ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھیں دنیا کا سفر ڈرائیونگ کرتے گزر جاتا ہے۔ فرصت کے منتظر نہ رہیں۔جب یہ سورۂ پڑھیں گے تو خودبخود وقت میں برکت ہوگی۔ تمام ڈرائیونگ کرنے والی بہنوں سے درخواست کروں گی انشاء اللہ وہ سورۂ کہف پڑھ کرڈرائیونگ کریں اس سورۂ کے پڑھنے کے کمالات دیکھیں اور عبقری میں لکھ کر بھیجیں تاکہ سب لوگ اس سورۂ کو پڑھا کریں۔ اجر آپ کو بھی ملے گا۔یہ سورۂ پڑھنے سے پریشانیاں ختم ہوجاتی ہیں اور وقت میں برکت ہوتی ہے‘ حقیقت لکھی ہے‘ اللہ کرے قاری اس پر عمل کریں۔
دوسرا واقعہ: آج بھی سفر کیلئے روانگی تھی‘ گھریلو مصروفیات زیادہ تھیں‘ یوں سٹینڈپر جانے میں کچھ دیر ہوگئی‘ پھر اپنی سیٹ پر جاکر بیٹھ گئی‘ جاتے ہی اپنا پنج سورہ کھولا اور سورۂ کہف پڑھنے لگی‘ چار رکوع ہی پڑھے تھے کہ کوچ میں اس قدر سواریاں آئیں کہ سیٹوں کےد رمیان انسانوں کی دیوار لگ گئی‘ شیشوں کے سامنے بہت موٹے پردے پڑے ہوئے تھے‘ مجھے ایک بار پنج سورہ بند کرنا پڑا‘ الفاظ نظر ہی نہیں آرہے تھے‘ جوں ہی میں نے پڑھنا بند کیا مجھے محسوس ہوا گاڑی فضا میں قلابازیاں کھارہی ہے‘ فوراً خیال آیا سورۂ پڑھنا بند کردی ہے اس لیے اللہ کی رحمت دور ہوگئی ہے۔ جلدی سے پردے ہٹائے پنج سورہ کھولا اور پھر سورۂ پڑھنے لگی‘ جونہی سورۂ پڑھنی شروع کی بس کی قلابازیاں رک گئیں‘ بہت سکون سے سفر ہونے لگا‘ پوری سورۂ مکمل کی‘ پھر پورے سفر میں کوئی پریشانی نہ ہوئی‘ جب سورۂ پڑھنی بند کی‘ ملائکہ کو بے حد ناگوار گزرا بس قلابازیاں کھانے لگی‘ یہ سوچ کر بے حد خوشی ہوئی صرف سورۂ پڑھنے سے ملائکہ ساتھ رہتےہیں۔ یہ کتنی خوش نصیبی ہے اور ابلیس دور ہوجاتا ہے‘ جہاں ابلیس نہ ہو وہاں کبھی جھگڑا نہیں ہوتا‘ وہاں تو امن ہی امن ہے۔ سفر کرتے دو گھنٹے گزرچکے تھے مگر نہ ٹی وی‘ نہ ڈیک‘ راقمہ نے اپنی ساتھی بہن سے کہا جو ہمسفر تھیں‘ یہ زندگی میں پہلی گاڑی دیکھی ہے جس میں ٹی وی نہیں ہے۔ ورنہ تمام سفر بہت تکلیف میں کٹتا۔ ہمسفر بہن کہہ رہی تھیں ٹی وی تو موجود ہے‘ چلایا نہیں ہے۔ سامنے نگاہ ڈالی تو واقعی ٹی وی لگا ہوا تھا۔خوشی کی بات یہ ہے کوئی فرد بس میں بولتا ہی نہیں۔ سوتے ہوئے اور اللہ کا ذکر کرتے ہوئے سفر گزرتا ہے۔ زندگی گزارنے کا مزہ اللہ کی اطاعت میں ہے۔ ہر سفر میں باقاعدگی سے سورۂ پڑھتی ہوں۔ محترم قارئین! آپ بھی یہ سورۂ پڑھا کریں پھر اس کے کمالات دیکھیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں